Urdu New Poetry
اردو شاعری
وقت بدل گيا
آج پهر ميرا دل بي قرار تها
دل نادان کو تيرا انتظار تها
مدتون کا ساتھ بهول گيا وه بي وفا
جس کو مانگا خدا سه بار بار تها
اشکبار تهي يه ميري آنکهين
اور ڻوڻ گيا دل کا اعتبار تها
بهت رويا اس که غم مين اکيلا
اس که سوا ميرا جينا دشوار تها
وقت بدل گيا سوچ بدل گئي ولي
دنيا که ساتھ بدلا اس کا پيار تها
تھى اس کى فائدہ کشی مجھے محبت لگى
میرى وفا بھى اس بے وفا کو سياست لگى
رستے سچ کے اکيلا ہى جاتا رہا میں
پيچھے نا تھا کوئی تو مجھے سبقت لگى
اب مجھ سے نا رکھے کوئى اميد وفا کى
کہ مجھے اس کى ہے صحبت لگى
اس عشق نے يہ کيا حال کر ديا ہمارا
وه بھى بدنام ہوئے مجھ پر بھى تہمت لگى
وه آئے تھے ہم سے کلام کيا تھا
خوب اچھا تھا اور مجھے حقیت لگى
هر وه شخص اکيلا هے ،،، 💗
جس نے محبت سچى کى هے ...💘💘
وه جس کے دم قدم سے تھیں بستی کى رونقیں
بستی اجر گئی تو اکيلا بہت لگا
عمر بهر کے لىئ اکيلا کر گيا مجھے
وه مطلبي رشتا تيرا
وه آے گی ضرور ميرے پاس لوٹ کر
يۂ سوچ کر ميں راه ميں کب تک کھڑا رہوں
خود کو تيری وجہ سے اکيلا تو کر ديا
اب اک تيری چاه ميں کب تک کھڑا رہوں
ميں نے تو تيرے واستے سب کچھ لوٹا ديا
تنہائ کی پناه ميں کب تک کھڑا رہوں
تھى اس کى فائدہ کشی مجھے محبت لگى
میرى وفا بھى اس بے وفا کو سياست لگى
رستے سچ کے اکيلا ہى جاتا رہا میں
پيچھے نا تھا کوئی تو مجھے سبقت لگى
اب مجھ سے نا رکھے کوئى اميد وفا کى
کہ مجھے اس کى ہے صحبت لگى
اس عشق نے يہ کيا حال کر ديا ہمارا
وه بھى بدنام ہوئے مجھ پر بھى تہمت لگى
وه آئے تھے ہم سے کلام کيا تھا
خوب اچھا تھا اور مجھے حقیت لگى
اردو - غزل- عبدالوحید - کلہوڑو
اک معاملا جو مجہہ کو درپيش آ رھا ہے
وه کون ہے جو مجھ کو مجھ ميں ہی کھا رھا ھے
يه موج اور مَستی رھنی نھيں ھميشه
پھر بھی يه کيوں زمانه مجھ کو يوں بھا رھا ہے
رھتا هوں ميں هميشه ھجوموں ميں بهی اکيلا
اور محفلوں ميں کوئی مجھ کو ستا رھا ہے
ديکھا نھيں ہے اُس کو نه اُس کو ميں جانتا ھوں
ھر روز پھر بھی کيوں وه مجھ کو بُلا رھا ہے
چَھرے کی رنگتوں سے معلوم ھو رھا تھا
کوئی تو بات ہے جو وه مجھ سے چھپا رھا ہے
ھر نفس کی خواهش پوری بھی ھو رھی ہے
پھر بھی کوئی ،،وحید،، ارماں جگا رھا ہے.😢😢
تونے دیکھا ھے کبھی ایک نظر شام کے بعد
کتنے چپ چاپ لگتے ھین شجر شام کے بعد
اتنے چپ چاپ کے رستے بھی رھین گے لاعلم
چھوڑ جائین گے کسی روز نگر شام کے بعد
مین نے ایسے ھی گنہ تيری جدائی مین کیے
جیسے طوفان مین کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد
شام سے پھلے وہ مست اپنی اڑانون مین رھا
جس کے ھاتھون مین تھے ٹوٹے ھوئے پر شام کے بعد
تو سورج ھے تجھے کھان معلوم رات کا دکھ
تو کسی روز میرے گھر مین اتر شام کے بعد
ويسے تو مرنا ھے ھر کسی نے ايک دن
اچانک تيری جدائی نے سب کو رُلا ديا
تيری جدائی اور يہ جولائی
مرشد ہاۓ
دونوں مل کر جلارہے ہيں🔥🔥
Post a Comment